عامر رضاخان: میری ایک عادت بہت بری ہے ،کئی مرتبہ باقاعدہ مار پڑتے پڑتے بچی کہ عین اسوقت جب کوئی بہت سنجیدہ ہو تو اور منہ بھی ویسا ہی بنا رہا ہو کہ جیسے کو بہت ہی سنجیدہ موضوع ہے، زندگی موت کا مسئلہ ہے تو میری ہنسی چھوٹ جاتی ہے کل مارننگ شو ’سٹی ایٹ ٹین‘ میں بھی کچھ ایسا ہی ہوا جب ہماری اینکر انا یوسف سنجیدگی سے یہ خبر پڑھ رہی تھیں کہ الیکشن کمیشن نے 14 مئی کو پنجاب اسمبلی کے انتخابات کا شیڈول جاری کردیا ہے، فلاں تاریخ کو کاغذات نامزدگی جمع ہوں گے اور فلاں اپریل کو جانچ پڑتال ،ایک جانب وہ یہ خبر پڑھ رہیں تھی تو سامنے علی ساہی کے ساتھ بیٹھا میں پوری کوشش سے اپنا قہقہہ روکے مسکرا رہا تھا ، پروگرام کے آداب بھی یہی ہے کہ آپ تجزیہ کار کی طرح کا پھولا ہوا منہ بنا کر غیر سنجیدہ باتوں کو بھی سنجیدگی کا رنگ پہنائیں کہ سکرین کی دوسری جانب بیٹھا خالی دماغ آدمی گھر بیٹھے ہی اس خوف میں دن گزارے کہ پاکستان تو بس ڈوبا کہ ڈوبا یا سیاست کا بھونچال آیا کہ آیا اور مارشل لاء کا دروازہ کُھلا کہ کُھلا ،یہ میڈیا کے نام پر روزی روٹی ایسا ہی سلسلہ ہے لیکن یہ کام مجھ سے نہیں ہوپاتا کہ بقول علامہ محمد اقبال ؒ ؎
14 مئی کو انتخابات اور ماما جی کی عدالت، ہنسنا منع ہے !!
Leave a comment