’مجھے آج بھی اپنی فیملی کا اتنا ہی احساس ہے جتنا ایک سال پہلے تھا، لیکن اب مجھے زیادہ پیسے پاکستان بھیجنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ میں اب اگر دو، اڑھائی سو پاؤنڈز بھی بھیج دوں تو وہ تقریباً اتنے ہی پاکستانی روپے بنتے ہیں جتنے ایک سال پہلے چار سو پاؤنڈز بھیجنے پر بنتے تھے۔ پچھلے ایک سال میں پاکستانی روپے کی جتنی قدر گِری ہے اس نے میرے لیے چیزیں کچھ آسان کر دی ہیں اور میں اگر کم پاؤنڈز بھی بھیجوں تو پاکستان میں موجود میرے خاندان کا گزارہ چل جاتا ہے۔‘
بیرونِ ملک مقیم پاکستانی اب اپنے ملک میں پیسے کیوں کم بھیج رہے ہیں؟
You Might Also Like
Pak News
Leave a comment