[ad_1]
کراچی: سرسید پولیس نے ناگن چورنگی کے قریب رینٹ کار کے دفتر پر چھاپہ مار کر ایک شخص کی تشدد زدہ لاش برآمد کرلی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مقتول کی لاش پولیس کے ہمراہ ایدھی ایمبولینس کے ذریعے عباسی شہید اسپتال لائی گئی، پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول کی شناخت 26 سالہ عدیل ولد تنویر کے نام سے کی گئی ہے، مقتول ماریہ اپارٹمنٹ کا رہائشی اور رینٹ کار کا ملازم تھا۔
ایس ایچ او سرسید انسپکٹر شاہد تاج بے بتایا کہ مقتول پر بیلٹ اور ڈنڈے سے تشدد کیے جانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد کارروائی عمل میں لائی گئی، تشدد کرنے والے رینٹ کار کے مالک اور ویڈیو میں دیکھے جانے والے 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا جبکہ مزید گرفتاریوں کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
مقتول عدیل پر تشدد کیے جانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر تھانے کے ایک جوان نے جائے وقوعہ اور تشدد کرنے والوں کو شناخت کرلیا جس پر پولیس نے فوری طور پر اے آر رینٹ اے کار کے دفتر پہنچ کر شٹر کے تالے توڑ کر اندر جا کر دیکھا تو مقتول کی لاش پڑی ہوئی تھی۔
رینٹ اے کار کے مالک علی نواز کے گھر پر چھاپہ مار کر اسے اور اس کی نشاندہی پر تشدد کرنے والے علی نواز عمار سمیت 3 ملزمان کو حراست میں لینے کے بعد لاش کو اسپتال منتقل کیا اور مقتول کے گھر والوں کو بھی اطلاع کر دی۔
مقتول رینٹ کار ملازم پر مبینہ طور پر 20 لاکھ روپے سے زائد کی چوری کی تھی، جس پر ملزم علی نواز اور اس کے دیگر ساتھیوں نے گزشتہ روز عدیل کو پکڑ کر بیلٹ اور ڈنڈے سے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ تشدد کرنے کی ویڈیو بنائی گئی اور انہیں کے ایک ساتھی نے اسے سوشل میڈیا پر وائرل بھی کردی۔
تشدد کے دوران عدیل کی موت واقعے ہوگئی تھی جس پر انہوں نے عدیل کی لاش وہیں بند کر دی اور رات کے وقت لاش کو ٹھکانے لگانے کا منصوبہ بنایا تھا تاہم اس سے قبل ہی پولیس نے ملزمان کے ارادے ناکام بنا دیے۔
[ad_2]
Supply hyperlink