ڈی جی خان کی غازی یونیورسٹی میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کا واقعہ سامنے آگیا۔ طالبہ نے شُنوائی نہ ہونے پر خود سوزی کی دھمکی دی ہے۔
فزکس ڈیپارٹمنٹ کی طالبہ نے ویڈیو بیان میں دو اساتذہ کی جانب سے اپنے ساتھ کی جانے والی زیادتی سے متعلق بتاتے ہوئے دھمکی دی تھی کہ کاررروائی نہ کی گئی تو وہ خود کو آگ لگا لے گی۔
پولیس نے طالبہ کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد اُس سے رابطہ کیا تھا۔
ڈی پی اوحسن افضل نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ طالبہ کی شکایت پرتھانہ گدائی میں درج کیے جانے والے مقدمے میں فزکس ڈیپارٹمنٹ کے دواساتذہ کو نامزد کیا گیا ہے۔
ڈی پی او حسن افضل کے مطابق واقعہ مئی میں پیش آیا تھا۔
ویڈیو بیان میں طالبہ نے اپنا تعارف کرواتے ہوئے بتایا کہ وہ ڈیرہ غازی خان کی غازی یونیورسٹی میں بی ایس فزکس کی طالبہ ہے۔
طالبہ کا کہنا ہے کہ دو پروفیسروں کے نام لیتے ہوئے کہاکہ انہوں نے میرے ساتھ بہت زیادتی کی ہے، دونوں نے مجھے اپنے ہاسٹل بلایا ایک رات میں وہیں رہی اور ا س کے بعد سے مجھے بہت زیادہ بلیک میل کیا جارہا ہے۔
طالبہ نے الزام عائد کیا کہ میری چھوٹی بہن کو بھی بلیک میل کرتے ہیں کہ ڈیپارٹمنٹ میں یا کسی بھی ٹیچر یا ہیڈ کو کوئی بات نہیں بتانی۔
ویڈیو بیان میں طالبہ کا روتے ہوئے مزید کہنا ہے کہ ’زیادتی بھی کی اور مجھے اور میری چھوٹی بہن کو بلیک میل بھی کیا جارہا ہے۔
طالبہ کے مطابق ایک پروفیسر نے اس کی بہن سے کہا ہے کہ اس کی بہن (یعنی ویڈیو میں دکھائی دینے والی طالبہ) اور دوسرے پروفیسر کا بہت زیادہ تعلق ہے اور میں بھی تہمارے ساتھ یہی تعلق قائم کرکے چھوڑوں گا۔
طالبہ کا مزید کہنا ہے کہ کئی بار درخواست دینے کے باوجود وائس چانسلرنے کوئی کارروائی نہیں کی، اب بھی ایکشن نہ لیا تو میں یونیورسٹی میں ہی خود کو آگ لگالوں گی اور اس کےذمہ دار وی سی صاحب ہوں گے۔
یونیورسٹی ترجمان کا ردعمل
دوسری جانب ترجمان یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والا ویڈیو بیان پرانا معاملہ ہے۔ ترجمان یونیورسٹی نے کہا کہ متاثرہ طالبہ کی شکایت پر کارروائی عمل میں لائی گئی تھی، دونوں اساتذہ کو معطل کر کے محکمانہ کارروائی کی جارہی ہے۔
آج نیوز کی جانب سے رابطہ کرنے پر پولیس حکام کا کہنا تھا کہ مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔ البتہ یونیورسٹی اس معاملے پر محکمانہ کارروائی کر رہی ہے۔