کراچی: پاکستانی ائیرلائنز کے پائلٹوں کو طیارہ اڑانے کےلیے فلائنگ فٹنس میڈیکل لائسنس جاری کرنے والا پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کا سابقہ ڈاکٹر خود ایک کان سے بہرا تھا۔
پاکستان کی ایوی ایشن انڈسٹری جعلی پائلٹ لائسنس کےگرداب سے نکلی نہیں کہ اب کمرشل پائلٹس کی میڈیکل فٹنس پر بھی سوالیہ نشان لگنے کا خطرہ سروں پر منڈلا رہا ہے کیونکہ اب یہ سوال کھڑا ہو گیا ہے کہ پاکستانی پائلٹوں کو طیارے اڑانے کے لیے فٹ قرار دینے والا ڈاکٹر خود اس عہدے کیلئے فٹ ہے بھی یا نہیں۔
کیا آپ یقین کریں گےکہ پاکستانی ائیر لائنز کے پائلٹوں کو طیارہ اڑانے کے لیے فلائنگ فٹنس میڈیکل لائسنس جاری کرنے والا پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کا سابقہ ڈاکٹر خود ایک کان سے بہرا تھا اور اب اس کی جگہ جس ڈاکٹر کا تقرر ہوا ہے اس کے پاس نہ مطلوبہ تجربہ ہے اور نہ ہی تعلیمی قابلیت ہے۔
پائلٹس کو جعلی لائسنس جاری کرنیوالے افسران کیخلاف بھی کارروائی شروع کردی گئی
جعلی لائسنس کے حامل پائلٹس کی تفصیلات اب تک سامنے نہ آسکیں
سول ایوی ایشن اتھارٹی میں ایڈیشنل ڈائریکٹر ایرو میڈیکل کے عہدے پر فائز ڈاکٹر فلائٹ سرجن اور میڈیکل ایسیسر Medical Assessor کی اہم ترین ذمہ داریاں ادا کرتا ہے اور اس کا کام کمرشل پائلٹس کو طیارہ اڑانے کے لیے طبی لحاظ سے فٹ ہونے کا لائسنس جاری کرنا ہے۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر ایرو میڈیکل کے عہدے پر ڈاکٹر احریما کی حالیہ متنازعہ تقرری کے بارے میں سوال پر سی اے اے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی میں تقرریاں خالصتاً میرٹ پر کی جاتی ہیں، سی اے اے بھرتی کے لیے ایک سخت اور شفاف طریقہ کار پر عمل کرتا ہے جو کہ اہلیت، تجربہ، مہارت اور اس عہدے کےلیے موزوں ہونے پر مبنی ہے۔