دو مئی کی شام، عین اس وقت جب پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر چیئرمین سینٹ کی میزبانی میں حکومتی اتحاد اور تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹیاں تیسری مرتبہ بات چیت کر رہی تھیں تو پارلیمنٹ کے باہر ایک چھوٹی مگر بڑی سوچ رکھنے والی سیاسی جماعت پاکستان عوامی لیگ کے کارکن بینرز اور پلے کارڈز لیے کھڑے تھے۔
خدانخواستہ کیا مذاکرات کا موقع بھی ضائع؟
Leave a comment