عدالت نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے چیف سیکیورٹی آفیسر اعجاز شاہ کی درخواست ضمانت پرسماعت دس اگست تک ملتوی کردی۔
بہاولپور کی سیشن کورٹ میں اسلامیہ یونیورسٹی کے چیف سیکیورٹی افسر اعجاز کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے بہاولپور اسلامیہ یونیورسٹی کے چیف سیکیورٹی افسر اعجاز شاہ کی درخواست ضمانت پر سماعت 10 اگست تک ملتوی کردی ہے۔
پولیس نے جامعہ کے چیف سیکیورٹی آفیسر اعجاز شاہ کو منشیات اور ممنوعہ جنسی ادویات کیس میں پولیس نے گرفتار کیا تھا، ملزم کی درخواست ضمانت پر اب عدالت 10 اگست کو سماعت کرے گی۔
واضح رہے کہ اسلامیہ یونیورسٹی اسکینڈل کے مرکزی کردار چیف سیکیورٹی افسر اعجاز شاہ کو پولیس نے 20 جولائی کو گرفتار کیا تھا، اور وہ اس وقت سینٹرل جیل بہاولپور میں قید ہیں۔
یونیورسٹی میں ویڈیوز اور منشیات فروشی کی پوری کہانی
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے اسکینڈل میں نئے انکشافات سامنے آئے ہیں، اور اسکینڈل میں ملوث تمام کرداروں کے نام اور کارنامے سامنے آئے گئے ہیں۔
یونیورسٹی اسکینڈل کے حوالے سے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ یونیورسٹی کے چیف سیکیورٹی آفیسر، 21 گریڈ کے ایک پروفیسر اور یونیورسٹی ملازم طالبات کو حراساں کرتے رہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ عثمان بزدار کے دور میں انسپکشن ٹیم نے وائس چانسلر کو نکالنے کی سفارش کی تھی، طالبات نے لیٹر بھیجے، لیکن یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے شکایات پر کوئی کارروائی نہیں کی، بلکہ وہ طلبا کے والدین کو بلانے کا کہتے رہے۔
اجلاس میں نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے سوال کیا کہ وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ کے بیٹے کا کیا کردار ہے۔
جس پر بتایا گیا کہ طارق بشیر چیمہ نے احسان جٹ کو وزارت ہاؤسنگ میں افسر بنوایا ، اور اسی احسان جٹ نے وفاقی وزیر کے بیٹے ولی داد چیمہ کو آئس کے نشہ میں ڈال دیا، احسان جٹ اور ولی داد دونوں اکٹھے پھرتے تھے، طارق چیمہ نے ڈی پی او کو احسان جٹ کے خلاف کارروائی کا کہا۔
مزید پڑھیں: اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اسکینڈل، جوڈیشل کمیشن کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائ
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ڈی پی او نے طارق بشیرچیمہ کے کہنے پر احسان جٹ کے خلاف کارروائی کی، اور منشیات برآمد ہونے کا مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا، لیکن پولیس نے مقدمے میں یونیورسٹی کا نام نہیں آنے دیا، اور کیس دبانے کی کوشش کی، لیکن جب احسان جٹ سے تفتیش شروع ہوئی تو معاملہ یونیورسٹی تک پھیل گیا۔
مزید پڑھیں: پولیس نے بہاولپور یونیورسٹی کا دعویٰ مسترد کردیا، ’طلبہ سے غیراخلاقی مطالبات کیے گئے‘
بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ احسان جٹ نے یونیورسٹی میں طلبہ اور طالبات کو نشہ کی لت لگائی، چیف سیکورٹی آفیسر اعجاز شاہ نے ہاسٹل کے باہر ناکے لگانے شروع کر دیئے، طالبات کے دیر سے آنے یا کسی لڑکے کے ساتھ آنے پر تصاویر بنائی جاتی، اعجاز شاہ نے طالبات کو بلیک میل کرکے تعلقات بنائے، کمیٹی نے اعجاز شاہ سے جیل میں بیان بھی لیا۔